گوادر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی شروع

0

گوادر شہر کے ہر گھر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے تحت 6 مارچ کو کلانچی پاڑہ کے علاقے سے پانی کی نئے بچھائی گئی پائپ لائن نیٹ ورک کے ذریعے گوادر شہر کے ہر گھر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔

گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کے ڈی جی سیف اللہ کھٹران نے اس پیش رفت کو پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے کے لیے ایک بڑا قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے گوادر میں پانی کی قلت کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔

جی ڈی اے کے ایک عہدیدار نے گوادر پرو کو بتایا کہ گھروں سے منسلک پینے کے پانی کی سپلائی لائنوں میں سیوریج کا پانی ملانے کی وجہ سے گوادر کے رہائشی آلودہ پانی پینے پر مجبور تھے۔ جی ڈی اے نے 3.5 ارب روپے کی لاگت سے پرانے زنگ آلود اور ٹوٹے ہوئے واٹر سپلائی لائن نیٹ ورک کو 141 کلومیٹر طویل جدید ترین انتہائی انسولیٹڈ واٹر سپلائی لائنوں سے تبدیل کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گوادر کے فقیر کالونی اور ڈھور کے علاقے جو پہلے ہی واٹر سپلائی لائنوں سے منسلک ہو چکے ہیں وہ رواں ہفتے کے دوران پینے کا صاف پانی حاصل کرنے کے لئے تیار ہیں۔

جی ڈی اے کی جانب سے شادی کور اور سواد ڈیموں سے شہر تک 158 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھانے کے بعد امید افزا پیش رفت ہوئی۔ دریں اثنا، جی ڈی اے نے گوادر شہر کے مختلف حصوں میں چار زیر زمین اسٹوریج ٹینک تعمیر کیے ہیں جن کی مجموعی طور پر ایک کروڑ گیلن پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے۔

جی ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ گوادر شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لیے گوادر کے قریب انقرہ ڈیم، سواد ڈیم اور شادی کور ڈیم سمیت آبی ذخائر کو ایک دوسرے سے جوڑ دیا گیا ہے۔

تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سواد ڈیم سے 3.8 ارب روپے کی لاگت سے 50 لاکھ گیلن یومیہ پانی کی فراہمی کی صلاحیت کے ساتھ تقریبا 67 کلومیٹر طویل پانی کی ٹرانسمیشن پائپ لائن بچھائی گئی ہے اور 3.5 ارب روپے کی لاگت سے چود ڈگر کو 2.5 ایم جی ڈی پینے کے صاف پانی کی گنجائش والا شادی کور ڈیم مکمل کر لیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.