ایک ہزار پاکستانی زرعی گریجویٹس چین میں اعلیٰ تربیت حاصل کریں گے
اوفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اعلیی سطحی اجلاس ہوا جس میں ایک ہزار زرعی گریجویٹس کی قلیل مدتی تربیت کیلئے چین بھیجنے کے وزیراعظم کے اقدام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اس اقدام کا مقصد معروف چینی اداروں میں تین اور چھ ماہ کے تربیتی پروگراموں کے ذریعے جدید زراعت کے نو ترجیحی شعبوں میں نوجوان پیشہ ور افراد کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔
300 طالب علموں کا پہلا بیچ مارچ 2025 میں چین روانہ ہوگا، اس کے بعد دوسرا بیچ، جبکہ آخری 300 طالب علموں کے لئے انتخاب کا عمل جاری ہے۔ یہ تربیت نارتھ ویسٹ ایگریکلچر اینڈ فارسٹری یونیورسٹی اور یانگلنگ ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج، صوبہ شانسی، چین میں منعقد کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران صوبائی وزیر رانا تنویر حسین نے ترسیل کے عمل کو تیز کرنے اور طلباء کے لئے زیادہ سے زیادہ سہولیات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزارت لاجسٹک انتظامات کو ہموار کرنے کے لئے چینی حکام، اسٹیک ہولڈرز اور مالیاتی اداروں کے ساتھ فعال طور پر رابطہ کر رہی ہے۔
پاکستانی حکومت نے میرٹ کی بنیاد پر انتخاب کو یقینی بنایا ہے ، جس میں بلوچستان کے طلباء کے لئے فیصد اضافی کوٹہ شامل ہے۔
اجلاس میں چین کے ساتھ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو آئندہ ماہ شیڈول ہے جس میں زرعی تعلیم و تربیت کے شعبے میں پاک چین تعاون پر مزید تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ اقدام نوجوان زرعی پیشہ ور افراد کو میکانائزیشن، بائیو ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، آبپاشی کے نظام اور ویلیو چین ڈیولپمنٹ کے جدید علم سے آراستہ کرے گا اور مستقبل کی ترقی کے لیے پاکستان کے زرعی شعبے کو مضبوط بنائے گا۔