بیجنگ(نمائندہ خصوصی)چین پاکستان ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ٹی وی ای ٹی) فورم 2024 بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے میں منعقد ہوا جس میں دونوں ممالک کے پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور صنعتی رہنماوں نے ہنرمندی کی ترقی میں تعاون کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ فورم دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے جس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کی صرف 25 فیصد افرادی قوت کو باضابطہ تکنیکی تربیت تک رسائی حاصل ہے جبکہ 64 فیصد سے زائد آبادی 30 سال سے کم عمر نوجوانوں کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے اس خلا کو پر کرنا ضروری ہے ، خاص طور پر جب پاکستان سی پیک کے صنعتی مرحلے میں آگے بڑھ رہا ہے۔
سفیر نے چین کی جانب سے مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور صاف توانائی جیسے ہائی ٹیک شعبوں میں نئی پیشہ ورانہ کمپنیوں کو متعارف کرانے کو پاکستان کی تکنیکی تعلیمی اصلاحات کا نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے تعلیمی پروگراموں کو مارکیٹ کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لئے تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون پر زور دیا تاکہ مستقبل کے لئے تیار افرادی قوت کو یقینی بنایا جاسکے جو ترقی پذیر صنعتوں میں پھلنے پھولنے کے قابل ہو۔
وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے تکنیکی اور پیشہ ورانہ اداروں کا ایک کنسورشیم قائم کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ تعاون کو فروغ دیا جاسکے، تعلیم کا تبادلہ کیا جاسکے اور ہنر مندی کے فروغ کے لئے ایک مربوط فریم ورک تشکیل دیا جاسکے۔
انہوں نے اسپیشل اکنامک زونز میں کام کرنے والی صنعتوں کے لئے مناسب اور اعلی معیار کی تربیت فراہم کرنے ، صنعتی ترقی کے لئے محرک کے طور پر کام کرنے اور مقامی افرادی قوت کے روزگار کو بڑھانے کے لئے چوتھی ترجیح کے خصوصی محکمہ میں خصوصی ٹی وی ای ٹی انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کی بھی کوشش کی۔
چین کی وزارت تعلیم کے بین الاقوامی تعاون اور تبادلوں کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل جیا پینگ نے کہا کہ چینی حکومت پیشہ ورانہ تعلیم کو بہت اہمیت دیتی ہے، پیشہ ورانہ تعلیم کے نظام کی تعمیر اور اصلاحات کو فعال طور پر فروغ دیتی ہے، پیشہ ورانہ تعلیم میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرتی ہے۔
سی پی اے ایف ایف سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سو یان نے کہا کہ اس وقت چین اور پاکستان نے دوستانہ صوبائی اور شہری تعلقات کے 19 جوڑے قائم کیے ہیں جو مقدار کے لحاظ سے جنوبی ایشیائی ممالک میں پہلے نمبر پر ہیں۔
مثال کے طور پر، ہینان میڈیکل اینڈ ہیلتھ ٹیکنیشن کالج نے بزرگوں کی دیکھ بھال میں پاکستان کے قومی پیشہ ورانہ تعلیم کے پروگرام کے لئے نصاب کے معیار اور ڈیجیٹل کورسز تیار کرنے پر تبادلہ خیال میں حصہ لیا ہے۔ اس نے عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال کی صلاحیت کا جائزہ لینے والوں کے لئے خصوصی تربیتی پروگراموں کے لئے نصاب کے معیار اور تدریسی وسائل کی ترقی میں بھی حصہ لیا ہے۔ اسی طرح چونگ کنگ ووکیشنل اسکل اپریزل سینٹر پاکستان میں ووکیشنل اسٹینڈرڈز کے لیے مسابقتی ٹیسٹ کے سوالات کی تیاری میں شامل ہے۔